آپ بڑھاپے سےکتنا ہی بچنے کی کوشش کریں، عمر کا یہ دور آتا ضرور ہے۔کہتے ہیں بوڑھے دو قسم کے ہوتے ہیں ‘ایک وہ جو واقعی بوڑھے ہوتے ہیں اوردوسرے وہ جو ہوتے نہیں مگر نظر آتے ہیں۔ دراصل کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیںجن پر بڑھتی عمر کا جیسے کوئی اثر ہی نہیں ہوتا اور وہ جوانی کی حد پار کرنے کے بعدبھی کئی سالوں تک جوان ہی نظر آتے ہیں۔ جبکہ اس کے برعکس کچھ لوگوں پربڑھاپے کے آثار وقت سے پہلے نمایاں ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔اکثر لوگوں پروقت سے پہلے بڑھاپا ان کے طرز زندگی کے باعث چھانے لگتا ہے۔ اب کون چاہے گا کہ وہ وقت سے پہلے بوڑھا نظر آئے۔ اس لیے آپ کو ابھی سے احتیاط کرنا ہوگی اور زندگی کے ایسے اصول وضع کرنا ہوں گے جن پر عمل کر کے آپ طویل مدت تک جوان نظر چاہیے۔اس لیے ایک وقت میں ایک کام کریں تاکہ ذہن پر کوئی دباؤ نہ پڑے اور آپ کا کام بھی بہتر سے بہتر ہو۔ جب بہت زیادہ کام کا دباؤ ہو تو ان سب کو ایک ساتھ نمٹانے کی کوشش کرنے سے بہتر ہے کہ انہیں ایک ایک کر کے ترتیب وار کیا جائے۔ اگر وقت کی کمی یا کسی اور وجہ سے دو کام ایک ساتھ کرنے بھی پڑیں تو کوشش کریں کہ یہ دونوں کام ذہن پر دباؤ ڈالےبغیر پرسکون انداز میں کئے جائیں۔ اس سے آپ کے سدا جوان نظر آنے کےامکانات بڑھ جائیں گے۔
نیند کا عمر اور بیماریوں سے تعلق
شکر کا زیادہ استعمال ویسے بھی صحت کے لیے مفید نہیں ۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق وہ لوگ جو موٹاپا کم کرنا چاہتے ہیں یا اس سے بچنے کےخواہش مند ہیں انہیں چاہئے کہ وہ چینی کا استعمال کم سے کم کردیں۔ اسی طرح آسٹریلیا میں ہونے والی ایک تحقیق کے بعد ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ اگر موٹاپا زیادہ بھی ہو گیا ہو اور باقاعدگی سے احتیاط کی جائے توپھر بھی اسے کم کرنے میں بہت زیادہ وقت نہیں لگتا۔اس کے برعکس کم نیند والی خواتین کی جلد نارمل ہونے میں کافی وقت درکار ہوتا ہے۔اس لئے ماہرین کم از کم سات گھنٹے لازمی نیند کا مشورہ دیتے ہیں۔اگر آپ پر کمزوری چھا ئی رہے‘ توانائی میں کمی کا احساس ہو‘ توجہ اور یکسوئی کی کمی محسوس ہونے لگے تو سمجھ جائیں کہ آپ نیند کی کمی کا شکار ہیںاور آپ میں عمر رسیدگی کا عمل تیز ہو گیا ہے۔ یہ بھی یادرکھیں کہ نیند کی کمی آپ کے جسم کو ہی نہیں آپ کے دماغ کو بھی جلد بوڑھا کر دیتی ہے۔ یعنی آپ کے دماغ کی صلاحیتیں وقت سے پہلے جواب دے سکتی ہیں۔طبیعت میں بھی چڑ چڑا اپن‘ مختلف بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں‘اس لیے بھر پور نیند سوئیں ‘ صحت مند اور جوان رہیں۔
بڑھاپے سے بچنے کا اہم طریقہ
اس جدید مشینی دور نے بہت سے لوگوں کو جسمانی محنت سے دور کر دیاہے۔ دفتر میں سارا سارا دن بیٹھ کر کام کرنے یا گھر پر کئی کئی گھنٹوں ٹی وی یاکمپیوٹر کے سامنے وقت صَرف کرنے اور جسم کو حرکت کی زحمت نہ دینے سے بہت سے طبی مسائل بھی جنم لے رہے ہیں جن میں گردے کی بیماریاں ، امراض قلب، کینسر اور موٹاپا شامل ہے ۔ اب نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ وہ لوگ جو زیادہ وقت بیٹھ کر لیٹ کر گزارتے ہیں ان کا ڈی این اے اس عادت سے متاثر ہوتا ہے ، یعنی ان کے ڈی این اے کا وہ حصہ جو عمر کی رفتار کو کنٹرول کرتا ہے وہ کمزور ہونے لگتا ہے اور اس کا نتیجہ جلد بڑھاپے کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ دنیا بھر کے بے شمار لوگوں پر وقت سے پہلے بڑھا پالانے کا سب سے بڑا سبب سارا سارا دن بیٹھ کر کام کرنا ہی ہے۔ اگر آپ کسی دفتر میں کام کرتے ہیں اور گھر پر زیادہ مصروفیت نہ ہونے کی وجہ سے دن بھر بیٹھےرہتے ہیں تو آپ کے لیے ورزش بہت ضروری ہے۔ ماہرین کے مطابق روزانہ کم از کم 20منٹ ورزش ضرور کرنی چاہئے ۔ اس سے نہ صرف بڑھاپا آپ سے دور رہتا
ہے بلکہ آپ کی زندگی میں بھی اوسطاً دس سے تیرہ کا اضافہ ہو جاتا ہے۔ ورزش سے آپ صرف جوان نظر ہی نہیں آئیں گی بلکہ جسمانی طور پر بھی اتنے مضبوط ہوں گے کہ تھکاوٹ یا کمزوری نام کی کوئی چیز آپ کے قریب سے بھی نہیں گزرے گی۔
جلد بوڑھا کردینے والا اہم سبب:محض اندازہ نہیں بلکہ حقیقت ہے کہ زیادہ میک اپ آپ کی جلد بوڑھا دکھائی دینے کا سبب بنتا ہے۔ میک اپ کر کے بظاہر تو آپ جوان جوان نظر آتے ہیں مگر اس کے دور رس نتائج کچھ اچھے نہیں ہوتے ۔ یہ عادت بڑھاپے کے اور قریب لا کھڑا کر دیتی ہے۔
سونے کا انداز: آپ چہرہ تکیہ پر رکھ کر سوتے ہیں‘پیٹ کے بل اس طرح سونا کہ چہرہ تکئے پر ہو، مناسب نہیں۔ اس سے بھی چہرے پر جھریاں پڑتی ہے اور بڑھاپے کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔ چہرے کی جلد کی لچک وقت کےساتھ ساتھ کم ہونے لگتی ہے اور اگر تکیہ پر چہرہ رکھ کر سونے کی عادت معمول بن جائے تو جلد کی سختی کی وجہ سے اس پر پڑنے والی سلوٹوں کو دوبارہ اصل حالت میں واپس آنے میں مشکل ہوتی ہے۔ تکیہ کی وجہ سے جو لکیریں ہمارے چہرے پر پڑتی ہیں وہ برقرار رہنے لگتی ہیں۔ اس لیے پیٹ کے بل سونے کی اگر آپ کی عادت ہے تو اسے ترک کر دیں ، اس کی بجائے پیٹھ کے بل سونے کی عادات اپنانے کی کوشش کریں۔ اس سے نیند بھی اچھی آئے گی اور آپ کا چہرہ بھی تر و تازہ دکھائی دے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں